منگل، 22 اگست، 2023

شاہنامہ اسلام


 

شاہنامہ اسلام مشہور شاعر حفیظ جالندھری کی کاوش ہے ۔ جس میں سیرت النبی ﷺ کو منظوم شکل میں پیش کیا گیا ہے ۔ لیکن یہ مکمل سیرت النبی ﷺ کا بیان نہیں ہے بلکہ اس غزوہ خیبر تک کے حالات کا ذکر ہے ۔ سیرت النبی ﷺ کا شوق رکھنے والوں کے لیے بہت ہی بہترین کتاب ہے ۔ اس کے اشعار بہت لے رکھتے ہیں ۔ ترنم ان میں بہت زیادہ ہے ۔ خاص طور پر غزوات کو منظوم پڑھنے میں بہت ہی مزہ آتا ہے ۔ ہمارے بچپن میں رمضان میں صبح اور شام 4 بجے شاہنامہ اسلام کو ریڈیو سے نشر کیا جاتا تھا ۔ کوئی پڑھنے والا جس کا نام مجھے اب یاد نہیں بہت ہی زبردست انداز سے پڑھتا تھا ۔ میں نے کچھ کی ریکارڈنگ بھی کی تھی ۔ جس میں غزوہ احد بھی شامل تھا ۔ سلام عقیدت بھی اسی شاہنامہ ہی کا ایک حصہ ہے ۔ جس میں حفیظ سلام پیش کرتے ہوئے کہتا ہے :

سلام اے آمنہ کے لعل آے محبوب سبحانی

سلام اے فخر موجودات فخر نوع انسانی

تری صورت تری سیرت ترا نقشہ ترا جلوہ

تبسم گفتگو بندہ نوازی خندہ پیشانی

مرا دل ہو ترا گھر ہو ترا در ہو مرا سر ہو

تمنا مختصر سی ہے مگر تمہید طولانی

سلام اے آتشیں زنجیر باطل توڑنے والے

سلام اے ٹوٹے ہوئے دل جوڑنے والے

نبی اکرم ﷺ کی پیدائش پرجہان میں کیا خوشی کا سماں تھا حفیظ جالندھری نے جشم تصور سے بہت خوبصورت نقشہ کھینچا ہے ۔ مثلا یہ دو شعر ملاحظہ ہوں۔

گلے پھولوں سے ملتے جارہے تھے پھول گلشن میں

گلے مل مل کے کھلتے جارہے تھے پھول گلشن میں

تبسم ہی تبسم تھے نظارے لالہ زاروں کے

ترنم ہی ترنم تھے کنارے جوئے باروں کے

غزوہ احد کے ابتداء کرتے ہوئے جو اشعار لکھے ہیں ذرا دیکھیں :

قیامت تک لہو ٹپکے نہ کیوں چشم مسلماں سے

احد کی داستاں رنگین ہے خون شہیداں سے

ایک جگہ حضرت علی رضی اللہ عنہ کی بہادری کو یوں قلم بند کیا :

سمجھتا تھا ابھی کم عمر ہے ابن ابی طالب

توقع تھی کہ بس چھا جاؤں گا آجاؤں گا غالب

حقیقت سے مگر نادان رکھتا تھا نہ آگاہی

کہ اس کی پیش دستی کے مقابل تھی ید اللہی

سنبھلنے کے لیے مہلت نہ دیتا تھا وہ دم بھر کی

مگر الجھاؤ سے اک بار نکلی تیغ حیدر کی

اٹھی اٹھ کر کچھنچی ، کھنچ کر گری لوہے کے مغفر پر

یہ مغفر کٹ گیا ، آئی ہوئی اب آگئی سر پر

سر خود سر کو توڑا ، چہرہ کاٹا حلق سے نکلی

صدائے الحذر ہر سو زبان حلق سے نکلی

اتھا عرش معلی کی طرف چہر پیمبر کا

زبان پاک سے نعرہ اٹھا اللہ اکبر کا

غرض سیرت کا بیاں ہو ، یا غزوات میں صحابہ کرام کی جانثاری کا بیان ہو، نبی پاک ﷺ کی بہادری کا بیان ہو یا صحابہ کرام کی بہادری کا ، جنگ کا نقشہ کھینچنا ہو یا دشمنوں کے ناز انداز کو بیان کرنا بہت ہی خوب انداز سے بیان کیا ہے ۔ سیرت اور غزوات کے شوقین حضرات کو یہ کتاب ضرور لینی چاہیے ۔ میرے پاس جو نسخہ ہے اس کا صفحہ بہت ہی ہلکا لگا ہوا ہے اور تقریبا ً 250 صفحات پر مشتمل ہے ۔ جسے مکتبہ تعمیر انسانیت اردو بازار لاہور سے چھاپا گیا ہے ۔ کچھ دن پہلے مکاتب میں اس کے اچھے چھاپے بھی دیکھیں ہیں ۔ آج کل کیا قیمت ہے مجھے اس کا علم نہیں ہے ۔

ڈاؤنلڈ لنک

 


کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں